دل کو پھر امید گرمانے لگی
دل کو پھر امید گرمانے لگی
پھر مجھے دنیا نظر آنے لگی
دل پہ ڈالی ہے کسی نے پھر نگاہ
سانس پھر آنے لگی جانے لگی
نقش پھر جمنے لگا تدبیر کا
عقل پھر کچھ دل کو سمجھانے لگی
نزع میں آنے لگی پھر کس کی یاد
آرزوئے زیست تڑپانے لگی
ہو چلا ہے پھر کسی کا انتظار
کھنچ کے جان آنکھوں میں پھر آنے لگی
رنج بھی آخر کو راحت بن گیا
شب ہجوم غم سے نیند آنے لگی
پھر وہی بیتابیٔ دل ہے جگرؔ
پھر کسی کی یاد تڑپانے لگی
- کتاب : Partav-e-ilhaam (Pg. 42)
- Author : Jigar Barelvi
- مطبع : Publisher Nizami Book Agency, Budaun (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.