Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کو پیری میں محبت کا تری جوش آیا

منشی ٹھاکر پرساد طالب

دل کو پیری میں محبت کا تری جوش آیا

منشی ٹھاکر پرساد طالب

MORE BYمنشی ٹھاکر پرساد طالب

    دل کو پیری میں محبت کا تری جوش آیا

    بے خودی شب کو رہی وقت سحر ہوش آیا

    تیرے جلوے کا نظارہ نہ ہوا بار دگر

    بے خودی کے ہیں یہ معنی کہ نہ پھر ہوش آیا

    زہر گیسو نے مجھے مار ہی ڈالا تھا مگر

    لب جاں بخش کے صدقہ میں مجھے ہوش آیا

    ساقیا مے کدۂ دہر میں وہ مے کش ہوں

    مرتے دم تک مجھے اپنا بھی نہ کچھ ہوش آیا

    کس لئے جام‌ و صراحی میں ہے ساقی تاخیر

    ابر پر شور پئے خاطر مے نوش آیا

    دل کو پھر لالہ رخوں سے ہوئی الفت پیدا

    عہد پیری میں جوانی کا مجھے جوش آیا

    اس قدر شوق شہادت ہے مجھے اے قاتل

    تیرے کوچے میں جو آیا تو کفن پوش آیا

    جو دہر دہر سے وہ بار گنہ لے کے گیا

    گو جب آیا تھا عدم سے تو سبک دوش آیا

    خلعتیں زیر زمیں کون پنہا دیتا ہے

    باغ عالم میں جو گل آیا قبا پوش آیا

    واعظا کر سر منبر نہ مذمت مے کی

    کچھ بنائے نہ بنے گی جو یہاں جوش آیا

    حشر کے دن جو گنہ گاروں کی کثرت دیکھی

    قلزم رحمت باری میں عجب جوش آیا

    جس نے مے خانہ دنیا میں ذرا بھی پی لی

    آ گئی موت پہ طالبؔ نہ اسے ہوش آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے