دل کو قرار ملتا ہے اکثر چبھن کے بعد
دل کو قرار ملتا ہے اکثر چبھن کے بعد
نیندیں سہانی آتی ہیں دن کی تھکن کے بعد
بے کار سی جوانی ہے جس پر ستم نہ ہو
شیریں ہوا شجر پہ ثمر بھی تپن کے بعد
آنگن تھا جب تلک یہ نہ دل کو لبھا سکا
یادیں وطن کی آئی ہیں ترک وطن کے بعد
دامن بھگو کے بیٹھیں ہیں خوشیوں کی راہ میں
اکثر بہار آتی ہے رت میں گھٹن کے بعد
گزرو گے جب بھی صحرا سے پاؤ گے تم چمن
جیسے نگار دشت ہے اکثر چمن کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.