دل کو رہ حیات میں الجھا رہا ہوں میں
دل کو رہ حیات میں الجھا رہا ہوں میں
کیسے بھی اپنے آپ کو بہلا رہا ہوں میں
رکھ کر کے تھوڑی دور کنارے پہ یہ بدن
دریا کے ساتھ ساتھ بہا جا رہا ہوں میں
کھڑکی پہ ایک بار تو آ جا کہ دیکھ لوں
جانا تمہارے شہر سے اب جا رہا ہوں میں
مطلب یہی ہوا کہ مرا بھی وجود ہے
اس آئینہ میں صاف نظر آ رہا ہوں میں
ایریا پڑا ہوا ہوں میں گرد زمین پر
مٹی میں ترے لمس کو دفنا رہا ہوں میں
چاہا تھا تجھ کو پاؤں میں قسمت سے جیت کر
قسمت سے مل گئے ہو سو ٹھکرا رہا ہوں میں
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 60)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.