دل کو شائستۂ احساس تمنا نہ کریں
دل کو شائستۂ احساس تمنا نہ کریں
آپ اس انداز نظر سے مجھے دیکھا نہ کریں
یک بہ یک لطف و عنایت کا ارادا نہ کریں
آپ یوں اپنی جفاؤں کو تماشا نہ کریں
ان کو یہ فکر ہے اب ترک تعلق کر کے
کہ ہم اب پرسش احوال کریں یا نہ کریں
ہاں مرے حال پہ ہنستے ہیں زمانے والے
آپ تو واقف حالات ہیں ایسا نہ کریں
ان کی دزدیدہ نگاہی کا تقاضا ہے کہ اب
ہم کسی اور کو کیا خود کو بھی دیکھا نہ کریں
وہ تعلق ہے ترے غم سے کہ اللہ اللہ
ہم کو حاصل ہو خوشی بھی تو گوارا نہ کریں
اس میں پوشیدہ ہے پندار محبت کی شکست
آپ مجھ سے بھی مرے حال کو پوچھا نہ کریں
نہ رہا تیری محبت سے تعلق نہ سہی
نسبت غم سے بھی کیا خود کو پکارا نہ کریں
میں کہ خود اپنی وفاؤں پہ خجل ہوں اخترؔ
وہ تو لیکن ستم و جور سے توبا نہ کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.