دل کو شباب اک بت کافر کا بھا گیا
دل کو شباب اک بت کافر کا بھا گیا
جس دن کو ڈر رہے تھے ہم آخر وہ آ گیا
اب دل سے شوق نالۂ عرش آشنا گیا
ذوق کشیدن ستم ناروا گیا
بتلائیں کیا کہ آیا وہ کیا اور کیا گیا
آیا جو قہر بن کے تو بن کربلا گیا
دم ضبط درد عشق سے میرا نہ بچ سکا
جو غم میں کھا رہا تھا وہی مجھ کو کھا گیا
لطف حیات ہے تپش و اضطراب میں
پہلو میں درد اٹھ کے مجھے یہ بتا گیا
ہر رخنۂ قفس ہے در فیض سرمدی
آزادیاں اگر گئیں اپنی تو کیا گیا
سرمایۂ درستیٔ دل ہے شکستگی
یہ دل شکن سخن وہ ستم گر سنا گیا
افسردگی سی چھا گئی حضار بزم پر
اس بزم میں جو بیدلؔ درد آشنا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.