Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کو تسکیں ہو گئی ہے سامنے آنے کے بعد

راجہ نوشاد علی خان

دل کو تسکیں ہو گئی ہے سامنے آنے کے بعد

راجہ نوشاد علی خان

MORE BYراجہ نوشاد علی خان

    دل کو تسکیں ہو گئی ہے سامنے آنے کے بعد

    جان جائے گی ہماری آپ کے جانے کے بعد

    مجھ سے دیوانہ کو سمجھانا اسی کا کام ہے

    خود سمجھ جائے گا ناصح مجھ کو سمجھانے کے بعد

    تجھ سے پہلے مٹ چکے ہیں کیسے کیسے نامور

    نام تیرا بھی نہ لے گا کوئی مر جانے کے بعد

    میہماں ہوتے تھے جب وہ دل پہ بس رہتا نہ تھا

    ایک دن آنے کے پہلے ایک دن جانے کے بعد

    اٹھ گئے بالیں سے تم بیمار کا یہ حال تھا

    آنکھ میں آنسو بھرے تھے ہوش میں آنے کے بعد

    تجھ کو اے شیخ حرم کعبہ مبارک ہو ترا

    دوسرا گھر ہم نہیں دیکھیں گے مے خانہ کے بعد

    شرم سے گردن جھکا کر چٹکیاں لینے لگی

    شوخیاں کرنے لگے پھر آپ شرمانے کے بعد

    ہم کہا کرتے ہیں ان کے کوچہ میں ہر ایک سے

    دفن کر دینا یہیں پر ہم کو مر جانے کے بعد

    ظلم سے اپنے پشیمان آخرش ہونا پڑا

    جھک گئیں ان کی نگاہیں لاش پر آنے کے بعد

    ہو گئے سیراب پی کر خون دل اے عشق ہم

    خوب آسودہ ہوئے لخت جگر کھانے کے بعد

    مجھ کو مرنے کا نہیں غم رنج ہے اس بات کا

    ظلم وہ کس پر کریں گے میرے مر جانے کے بعد

    عشق میں افسردہ ہو کر دل کا ہوتا ہے وہ رنگ

    پھول کا جو حال ہو جاتا ہے مرجھانے کے بعد

    سر جھکا کر لاش پر آئے ہیں کس انداز سے

    وہ دوا کرنے جو آئے بھی تو مر جانے کے بعد

    راستے سے وہ پلٹ کر آ رہے ہیں کس لئے

    کیا خیال آیا انہیں نوشادؔ گھر جانے کے بعد

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے