دل کو تیرا گماں سا ہوتا ہے
دل کو تیرا گماں سا ہوتا ہے
ایک جذبہ جواں سا ہوتا ہے
شب کی تنہائیوں میں آنکھوں سے
ایک دریا رواں سا ہوتا ہے
درد کا آفتاب ڈھلنے پر
آسماں خونچکاں سا ہوتا ہے
تو نہیں ہے پہ تیرا غم میرا
عادتاً ہم زباں سا ہوتا ہے
تیری پرچھائیاں ابھرتی ہیں
آنکھ میں جب دھواں سا ہوتا ہے
نیند آتی ہے دشت میں اس دم
عشق جب سائباں سا ہوتا ہے
تو تو امرتؔ ہے پھر بھی موت کے وقت
کیوں بھلا رائیگاں سا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.