دل کو تری نظر سے بچایا نہ جا سکا
دل کو تری نظر سے بچایا نہ جا سکا
تقدیر کے لکھے کو مٹایا نہ جا سکا
تم نے ہمیں بھلا دیا دل سے مگر تمہیں
کوشش کے باوجود بھلایا نہ جا سکا
شکوہ نہیں تمہارا کہ پوچھا نہ تم نے حال
میری خطا ہے مجھ سے سنایا نہ جا سکا
کیفیت شراب محبت نہ پوچھئے
مدہوش ہو کے ہوش میں آیا نہ جا سکا
تاثیر عشق کہئے کہ بے چارگئ حسن
ان سے مرا خیال بھلایا نہ جا سکا
کچھ دل کی دھڑکنیں بھی ہیں آہ و بکا کے ساتھ
نغمہ بغیر ساز کے گایا نہ جا سکا
جو باریاب جلوہ گہہ ناز ہو گیا
وہ سر کسی کے در پہ جھکایا نہ جا سکا
صد اہتمام عرض تمنا کے باوجود
اک حرف بھی زبان پہ لایا نہ جا سکا
طلعتؔ جنون عشق میں ہم نے اٹھا لیا
وہ بار جو کسی سے اٹھایا نہ جا سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.