Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل کو زر سے نہ تولیے صاحب

سیلانی سیوتے

دل کو زر سے نہ تولیے صاحب

سیلانی سیوتے

MORE BYسیلانی سیوتے

    دل کو زر سے نہ تولیے صاحب

    ہم فقیروں سے بولئے صاحب

    اپنا جیسا سبھی کو پائیں گے

    دل کا دروازہ کھولیے صاحب

    اب تو بدلیں کہ دن بدلتے ہیں

    عہد ماضی کو رو لئے صاحب

    ان کے دست حنائی کی خاطر

    ہاتھ خوں میں ڈبو لئے صاحب

    جو بھی ہنس کے ملا محبت سے

    دل سے اس کے ہی ہو لئے صاحب

    ان گلابوں میں رنگ بھرنے کو

    خود ہی کانٹے چبھو لئے صاحب

    اتنا روئے ہیں عہد ماضی کو

    دل کے سب داغ دھو لئے صاحب

    اب تو اٹھئے کہ دن نکلتا ہے

    رات بھر خوب سو لئے صاحب

    آپ اپنے مفاد کی خاطر

    بیج نفرت کے بو لئے صاحب

    ساری خوشیاں ہیں دل میں سیلانیؔ

    اپنے دل کو ٹٹولئے صاحب

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے