دل لگا بیٹھا ہوں اس عیار سے
دل لگا بیٹھا ہوں اس عیار سے
جس کو نفرت ہے وفا سے پیار سے
دیکھیے ہم کس قدر ہیں بے نیاز
کچھ نہ مانگا حسن کی سرکار سے
اے نگاہ ناز تیرا شکریہ
مطمئن ہے دل تری گفتار سے
کس لئے ہوں زندگی سے بد گماں
کاش وہ پوچھے کسی دن پیار سے
زندگی بھی ہم سے ہے بیزار سی
زندگی سے ہم بھی ہیں بیزار سے
ہر بشر کے واسطے ہے لازمی
کام لے شیرینئ گفتار سے
آپ کی خاطر ہوئے برباد ہم
آپ بھی ہیں ہم سے کچھ بیزار سے
دوستی ان سے نبھے گی کس طرح
میں ہوں دیوانہ تو وہ ہوشیار سے
غیر تو پھر غیر ہیں عاصیؔ مگر
آپ بھی کچھ کم نہیں اغیار سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.