دل لگا کر پڑھائی کرتے رہے
دل لگا کر پڑھائی کرتے رہے
عمر بھر امتحاں سے ڈرتے رہے
ایک ادنیٰ ثواب کی خاطر
جانے کتنے گناہ کرتے رہے
جان پر کون دم نہیں دیتا
صورت ایسی تھی لوگ مرتے رہے
کوئی بھی راہ پر نہیں آیا
حادثے ہی یہاں گزرتے رہے
حیرتیں حیرتوں پہ وارفتہ
جھیل میں ڈوبتے ابھرتے رہے
آخرش ہم بھی اتنا سوکھ گئے
لوگ دریا کو پار کرتے رہے
کیا نہ تھا اس جہان میں آخر
ہم بھی کیا ہی تلاش کرتے رہے
آخر اعزاز اس نے بخش دیا
کیسا خود کو ذلیل کرتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.