دل لگانا چاہئے چل کر کسی حیوان سے
دل لگانا چاہئے چل کر کسی حیوان سے
درجہا بہتر ہیں یہ اس دور کے انسان سے
برکتیں جو اٹھ گئی ہیں آج دسترخوان سے
میزباں ڈرنے لگے ہیں آمد مہمان سے
فصل بوئی جائے گی سنتے ہیں اب مریخ پر
دوریاں یوں بڑھ رہی ہیں کھیت سے کھلیان سے
کر لیا ہے سب نے جائز ہر عمل اس کھیل میں
گرم رکھیں گے سیاست جھوٹ سے بہتان سے
سرد ہوگی ایک دن یہ آتش نمرود بھی
بارہا گزرے ہیں ہم اس کرب کے طوفان سے
وقت کی رفتار نے سب کا بدل ڈالا مزاج
شاعری بھی ہو رہی ہے اب نئے عنوان سے
ملک سے رشتہ ہمارا ہے کچھ ایسا ہی عتیقؔ
جسم کا جیسے ہوا کرتا ہے رشتہ جان سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.