دل لگایا آپ سے بے کار ہی
دل لگایا آپ سے بے کار ہی
ہم ہوئے آخر ذلیل و خوار ہی
وہ رہا محفل میں نغمہ بار ہی
چل بسا کوئی پس دیوار ہی
میں سمجھتا ہوں جسے شبنم صفت
ہے حقیقت میں وہ شعلہ بار ہی
مشکلوں میں غیر کچھ کام آئے ہیں
اور تماشابیں رہے غم خوار ہی
اپنی ناکامی کا ہے افسوس کب
باعث شہرت ہوئی جب ہار ہی
شیخ صاحب بھی نہیں جو کر سکے
کر گیا وہ ایک بادہ خوار ہی
ہے تمہارے واسطے بہتر ندیمؔ
کوئے جاناں سے فراز دار ہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.