دل لیا اور بے وفائی کی
دل لیا اور بے وفائی کی
داد دیتا ہوں دل ربائی کی
زندگانی تھی دور منزل سے
موت نے آ کے رہنمائی کی
قافلے جس نے کر دئے ہیں تباہ
اس سے امید رہنمائی کی
وصل میں لطف ہے بقدر فراق
کاش بڑھ جائے شب جدائی کی
منزل عشق میں مثال خضر
دل نے خود میری رہنمائی کی
تجھ سے واقف ہے اک جہاں نیرؔ
کیا ضرورت ہے خود نمائی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.