دل میں بھر کر سوز یہ عشق و وحشت کی بیماری کا
دل میں بھر کر سوز یہ عشق و وحشت کی بیماری کا
جسم دیا ہے تو نے مجھ کو ایک نرا سنساری کا
یا رب تیری عزت رکھنے کو ہم اب تک زندہ ہیں
ورنہ ہم کو شوق نہیں ہے کوری دنیا داری کا
یہ بھی تو ہو سکتا ہے اک لمبی نیند میں ہوں ہم تم
موت جسے کہتے ہیں شاید عالم ہو بیداری کا
سارے اپنے اپنے من کی شکل بتا کر لڑتے ہیں
تو ہی بتا اب کیا مطلب ہے ایسی پردہ داری کا
جیسے تو نے لوگ بنائے لوگوں کو انسان بنا
تب جا کر ہم لوہا مانیں گے تیری فن کاری کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.