Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں چمکے ہوئے ہیں داغ بہت

رنج حیدرآبادی

دل میں چمکے ہوئے ہیں داغ بہت

رنج حیدرآبادی

MORE BYرنج حیدرآبادی

    دل میں چمکے ہوئے ہیں داغ بہت

    روشن اس گھر میں ہیں چراغ بہت

    میں نہ روؤں تو کیا کروں ساقی

    بھر کے دیتا نہیں ایاغ بہت

    شب کو وعدہ ہے ان کے آنے کا

    کیوں نہ روشن کروں چراغ بہت

    دل ویراں کو دیکھ کر بولے

    گاؤں ہوتے ہیں بے چراغ بہت

    غیر کو سر چڑھائیں وہ توبہ

    صدقے کر ڈالے ایسے زن بہت

    دل پر داغ ہی کی سیر کرو

    ہے تمہارے لئے یہ باغ بہت

    مجھ سے ملتے ہیں جب یہ کہتے ہیں

    آپ کو ہو گیا دماغ بہت

    غم سے پائی نجات مرقد میں

    مر کے حاصل ہوا فراغ بہت

    نقش پا تک ملا نہ ان کا کہیں

    چھان مارا ہے کوہ و راغ بہت

    کچھ تو فرمائیے جناب رنجؔ

    آج ہیں آپ باغ باغ بہت

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے