دل میں احساس فنا کے بھی فنا ہونے تک
دل میں احساس فنا کے بھی فنا ہونے تک
عمر درکار ہے سامان بقا ہونے تک
ختم ہو جائے گی اک روز فضا کی یہ گھٹن
قید میں رہنا ہی ہوتا ہے رہا ہونے تک
یہ نہ ہوتا تو کہاں ہوتا علاج امراض
درد اللہ کا ہے انعام شفا ہونے تک
تیری یوں بیٹھ کے تنہائی میں کوشش ہے عبث
تجربے زیست کے کر شعر نیا ہونے تک
مصلحت اس کی وہی جانے مگر اے جاویدؔ
ہم تو مر جائیں گے مقبول دعا ہونے تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.