دل میں غم کی کنی نہیں ہوتی
دل میں غم کی کنی نہیں ہوتی
زندگی زندگی نہیں ہوتی
صرف ہونٹوں پہ جو بکھر جائے
وہ ہنسی تو ہنسی نہیں ہوتی
دل تو روتا ہے خون کے آنسو
آنکھ میں گو نمی نہیں ہوتی
گرچہ ہر دم وہ پاس رہتے ہیں
حسرتوں میں کمی نہیں ہوتی
تیرے قدموں پہ جس کا دم نکلے
اس سے بڑھ کر خوشی نہیں ہوتی
تیرے اٹھتے ہی بزم رنداں سے
دور تک روشنی نہیں ہوتی
اک تہی جام اور اک سرشار
یوں تو ساقی گری نہیں ہوتی
دل عاشق ہے پر بہار حبیبؔ
یاں خزاں ہی کبھی نہیں ہوتی
- کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 116)
- Author : جے کرشن چودھری حبیب
- مطبع : جے کرشن چودھری حبیب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.