دل میں ہے اس کے مدعی کا عشق
دل میں ہے اس کے مدعی کا عشق
خاک سمجھے ہے وہ کسی کا عشق
اچھی صورت کا ہوں میں دیوانہ
نے مجھے حور نے پری کا عشق
کیوں خفا ہم سے ہو کہ ہوتا ہے
آدمی کو ہی آدمی کا عشق
جان جاتی ہے ہر ادا پہ چلی
نہ سنا ایسی رفتگی کا عشق
خوب روز طلب ہیں اور ہمیں
خار رکھتا ہے مفلسی کا عشق
اپنے موسم میں کیسا ہوتا ہے
نونہالوں کو سرکشی کا عشق
مصحفیؔ اک غزل تو اور بھی لکھ
گر تجھے ہے رقم زنی کا عشق
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 165)
- Author : Ghulam hamdani Mashafi
- مطبع : Qaumi council baraye -farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.