دل میں ہمارے جھٹ سے صنم تم اتر گئے
دل میں ہمارے جھٹ سے صنم تم اتر گئے
شاخوں پہ دل کی پتے بھی سارے نکھر گئے
ٹوٹا تھا اپنا دل بھی ستم گر کے ہاتھ سے
پتے شجر کے جیسے ہوا میں بکھر گئے
کرتے تھے پیار دل سے جو تھامے وفا کے جام
جانے کدھر کے لوگ وہ اب تو کدھر گئے
دیتے تھے سایہ ٹھنڈا مسافر کو ایک دم
جب سے بنے پلازے وہ سب ہی شجر گئے
آئی ہے پیری اب تو جوانی نہیں رہی
کتنے زمانے اپنے بھی دل کش گزر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.