دل میں ہر ایک آرزو گھٹ گھٹ کے مر گئی
دل میں ہر ایک آرزو گھٹ گھٹ کے مر گئی
عمر رواں گزرنے کو آخر گزر گئی
اے چاند تارو آپ نے دیکھا ہے کیا اسے
میری خوشی ابھی ابھی جانے کدھر گئی
شام غم فراق تھی اور آپ کا خیال
پھر یوں ہوا کہ آنکھ تمنا کی بھر گئی
محفل میں کھل گئی جو مری دفعتاً زباں
سنتے ہی کتنے چہروں کی رنگت اتر گئی
بگڑا مرا نصیب تو کیوں غم کروں بھلا
یہ بھی تو کم نہیں تری قسمت سنور گئی
سادہ مزاجیاں ہیں اچنبھے میں آج تک
فتنہ گروں کی چال بڑا کام کر گئی
ہوش و حواس اڑ گئے آنکھیں کھلی رہیں
لوگوں کی جب نگاہ ترے بام پر گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.