دل میں ہو درد عشق لبوں پر فغاں نہ ہو
دل میں ہو درد عشق لبوں پر فغاں نہ ہو
ممکن نہیں کہ آگ لگے اور دھواں نہ ہو
غیرت یہ چاہتی ہے کہ اس راہ پر چلو
جس راہ میں کسی کے قدم کا نشاں نہ ہو
منزل کی جستجو ہے تو اے رہروان عشق
تنہا روی ہو پیرویٔ کارواں نہ ہو
ہم گردش فلک سے کہاں بچ کے جائیں گے
وہ کون سی زمیں ہے جہاں آسماں نہ ہو
تیرے ستم کی خیر بس اتنا رہے خیال
وہ غم نہ بخشنا جو غم جاوداں نہ ہو
حفظ خودی کی بات ہے آنکھیں جو نم نہیں
ایسا نہیں کہ مجھ کو غم آشیاں نہ ہو
اظہار حق پہ کس لئے خاموش ہو گئے
رونقؔ زبان رکھتے ہوئے بے زباں نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.