دل میں اک آتش بے نام و نشاں ہے جیسے
دل میں اک آتش بے نام و نشاں ہے جیسے
کوئی شعلہ سا رگ و پے میں رواں ہے جیسے
اللہ اللہ رے تقدیس محبت کا فسوں
آفت قلب و جگر راحت جاں ہے جیسے
ایسے لگتا ہے کہ اس مے کدۂ ہستی میں
خون دل قسمت عالی نفساں ہے جیسے
ذرہ ذرہ میں یہ ارزانیٔ جلوہ کیا خوب
کوئی متلاشیٔ صاحب نظراں ہے جیسے
عالم حسن ہے یا حسن نظر کا عالم
نور ہی نور بہ ہر سمت رواں ہے جیسے
ایسے اتراتے ہیں ارباب خرد اے منشاؔ
ان کے ہی ہاتھوں میں تنظیم جہاں ہے جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.