دل میں اک اضطراب رہنے دو
دل میں اک اضطراب رہنے دو
زخم میرے گلاب رہنے دو
پیاس کا ایک دشت ہے مجھ میں
چشم کو زیر آب رہنے دو
اپنے احسان ہی جتاتے رہو
میرے غم کا حساب رہنے دو
میرے کچے گھڑے کی قسمت میں
ایک بپھرا چناب رہنے دو
شہر سے چھن گئی ہے بینائی
صورتیں بے نقاب رہنے دو
راہ فرقت کا آسرا شاہینؔ
اک ادھورا سا خواب رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.