دل میں اک شام سی اتارتی ہے
دل میں اک شام سی اتارتی ہے
خامشی اب مجھے پکارتی ہے
کیسے ویران ساحلوں کی ہوا
ریت پر زندگی گزارتی ہے
تجھ سے ہم دور رہ نہیں سکتے
کوئی بے چینی ہم کو مارتی ہے
کھیلتی ہے مرے دکھوں کے ساتھ
زندگی کس قدر شرارتی ہے
ہے محبت تو بس محبت ہے
جیت جاتی ہے اب یا ہارتی ہے
روز اک نقش کو ابھارتی ہے
ان کہی روپ کتنے دھارتی ہے
کاروباری ہیں اس کی باتیں بھی
اس کی مسکان بھی تجارتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.