دل میں اک شور اٹھاتے ہیں چلے جاتے ہیں
دل میں اک شور اٹھاتے ہیں چلے جاتے ہیں
آپ جذبات جگاتے ہیں چلے جاتے ہیں
روز جلتا ہے سر شام امیدوں کا چراغ
دامن لیل بجھاتے ہیں چلے جاتے ہیں
وقت رخصت تو قیامت کا سماں ہوتا ہے
غم کو سینے سے لگاتے ہیں چلے جاتے ہیں
ہم تو پھرتے ہیں محبت کا خزانہ لے کر
راہ نفرت میں لٹاتے ہیں چلے جاتے ہیں
چند لمحوں کی رفاقت میں کئی خواب حسیں
لالہ و گل کو دکھاتے ہیں چلے جاتے ہیں
خشک ہونٹوں کو مرے جھوٹا تبسم دے کر
پھر سے آنکھوں کو رلاتے ہیں چلے جاتے ہیں
کون کرتا ہے ادا حق مراسم شمسیؔ
لوگ بس رسم نبھاتے ہیں چلے جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.