دل میں اک ٹیس اٹھی آنکھ میں آنسو جاگے
دل میں اک ٹیس اٹھی آنکھ میں آنسو جاگے
شام ہوتے ہی تری یاد کے جگنو جاگے
اور ہو جائے گی باغوں کی فضا عطر افشاں
تو اگر آئے تو صحراؤں میں خوشبو جاگے
کھل اگر جائیں سیہ مست گھنیرے گیسو
سارے ماحول میں بنگال کا جادو جاگے
میری تنہائی میں شہنائی ہوئی ہے شامل
جب کہیں دور کسی پاؤں میں گھنگھرو جاگے
لوٹ کر نیند مری چین سے سونے والے
کاش وہ آئے گھڑی میری طرح تو جاگے
ہو گیا بخت ثریا مری قسمت پہ نثار
میرے شانوں پہ ترے سرمئی گیسو جاگے
صبح دم باغ میں کھلتی ہے کلی یوں طالبؔ
اک حسیں خواب سے جیسے کوئی ماہ رو جاگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.