دل میں جب بے خودی سی رہتی ہے
دل میں جب بے خودی سی رہتی ہے
ہر طرف تیرگی سی رہتی ہے
آنکھ میں اک نمی سی رہتی ہے
کیوں ادھوری خوشی سی رہتی ہے
مطمئن ہوں مگر نہ جانے کیوں
زیست میں کچھ کمی سی رہتی ہے
موج دریا کی ان صداؤں میں
کس قدر تشنگی سی رہتی ہے
جب تصور میں کوئی آتا ہے
دیر تک روشنی سی رہتی ہے
دیکھنا اس محل کی کھڑکی میں
ایک لڑکی کھڑی سی رہتی ہے
دیکھ کر اس کو دل کی دل جانے
عقل بھی سوچتی سی رہتی ہے
تم نہ آؤ گے جانتی ہوں مگر
آس دل میں لگی سی رہتی ہے
دیکھ کر نفرتوں کی دنیا کو
یہ ازل اب ڈری سی رہتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.