دل میں جنہیں اتارتے دل سے وہی اتر گئے
دل میں جنہیں اتارتے دل سے وہی اتر گئے
جسم کو چومتے رہے روح پہ وار کر گئے
پھر سر شاخ آرزو کھل کے مہک اٹھی کلی
درد کی فصل ہو چکی داغ کے دن گزر گئے
سارے ملامتوں کے تیر جن کا ہدف بنے تھے ہم
اپنے لیے وہ تیر بھی کام دعا کا کر گئے
آج تو تیری یاد بھی مرہم دل نہ ہو سکی
زخم ضرور دب گئے داغ مگر ابھر گئے
دشت توہمات میں اپنی صدا ہے اور ہم
حسن یقیں کے قافلے کس سے کہیں کدھر گئے
وقت کے قافلے میں جب کوئی نہ ہم سفر ملا
بن کے غبار رہ گزر دشت میں ہم بکھر گئے
- کتاب : Kufr-e-tamanna (Pg. 61)
- Author : Mugheesuddeen Faeeidi
- مطبع : Maktaba Jamia LTD in Jamia Nagar, Delhi (1987)
- اشاعت : 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.