دل میں جو بات ہے وہ بات بتاؤں کیسے
دل میں جو بات ہے وہ بات بتاؤں کیسے
دل کے جذبات سناؤں تو سناؤں کیسے
دل کے ٹکڑے ہوئے اس طرح کے آئینہ ہو
دل کے ٹکڑوں کو گناؤں تو گناؤں کیسے
مجھ سے روٹھا ہے مرا رب مری کرتوتوں سے
اپنے مالک کو مناؤں تو مناؤں کیسے
ان کے چہرے پہ جو بل ہے تو سبب میں ہی ہوں
ان کے رخسار پہ مسکان کو لاؤں کیسے
عاشقوں سے یہ گزارش ہے مجھے سکھلا دو
ان کے آنے پہ میں پلکوں کو بچھاؤں کیسے
دل کی دھڑکن نہیں رکتی یہ پریشانی ہے
کوئی کہہ دو کے میں اس دل کو سلاؤں کیسے
ان کا در بند ہے مجھ پر جو کبھی جاؤں تو
وہ بلاتے ہی نہیں مجھ کو تو جاؤں کیسے
میں نے سو بار کہا ان سے کہ دامن چھوڑو
وہ نہ چھوڑیں تو میں دامن کو چھڑاؤں کیسے
زخم دل کے تو چھپانے سے نہیں چھپتے ہیں
درد دل تم سے چھپاؤں تو چھپاؤں کیسے
میں نے چاہا مری ہستی کو مٹانا لیکن
جو فنا ہو نہ سکے اس کو مٹاؤں کیسے
وہ یہ کہتے ہیں جھکا غیر کے آگے سر کو
اپنا سر غیر کے آگے میں جھکاؤں کیسے
بھولنے پر بھی جو ہر بار مجھے یاد آئے
قلب محفوظؔ سے وہ نام بھلاؤں کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.