دل میں جو بسائی تھی وہ تصویر نہیں ہے
دل میں جو بسائی تھی وہ تصویر نہیں ہے
یہ حسن مرے خوابوں کی تعبیر نہیں ہے
سنتا ہی نہیں وہ مری کیا مجھ سے خفا ہے
یا میری دعا میں ابھی تاثیر نہیں ہے
محفل میں کئی حسن کے پیکر تو ہیں لیکن
کوئی بھی مرے واسطے دلگیر نہیں ہے
کھلنے کو تو کھلتے ہیں کئی پھول چمن میں
ہر پھول کی ہاں ایک سی تقدیر نہیں ہے
محفوظ رہے گردش دوراں سے ہمیشہ
دنیا میں کوئی ایسی بھی تعمیر نہیں ہے
اس دل پہ کرے کون مجیدؔ آ کے حکومت
دل کی ہے یہ دنیا کوئی جاگیر نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.