دل میں جو رنج و الم درد نہاں ملتے ہیں
دل میں جو رنج و الم درد نہاں ملتے ہیں
شب کی تنہائی میں اکثر وہ عیاں ملتے ہیں
ٹوٹ کے پلکوں سے دامن میں سما جاتے ہیں
اب بھی کچھ خواب تہ اشک رواں ملتے ہیں
اپنے دامن کے میں کانٹوں کو لیے جاؤں کہاں
صرف پھولوں کے خریدار یہاں ملتے ہیں
اس سے ثابت ہے کہ اس راہ سے گزرے ہیں بہت
کوچۂ دل میں جو قدموں کے نشاں ملتے ہیں
دفن ہو جاتے ہیں ماضی کی زمینوں میں ضرور
پر وہ احباب سدا زیر زباں ملتے ہیں
اس جہاں سے پرے اک اور جہاں ہے اے دوست
جو نہیں ملتے یہاں لوگ وہاں ملتے ہیں
ہم یقیں کس پہ کریں کس کو حقیقت مانیں
حد امکاں سے پرے وہم و گماں ملتے ہیں
صدق و اخلاص وفا مہر و محبت عثمانؔ
اس زمانے میں یہ اسباب کہاں ملتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.