دل میں خوشبو سی اتر جاتی ہے سینے میں نور سا ڈھل جاتا ہے
دل میں خوشبو سی اتر جاتی ہے سینے میں نور سا ڈھل جاتا ہے
راجیندر منچندا بانی
MORE BYراجیندر منچندا بانی
دل میں خوشبو سی اتر جاتی ہے سینے میں نور سا ڈھل جاتا ہے
خواب اک دیکھ رہا ہوتا ہوں پھر یہ منظر بھی بدل جاتا ہے
چاہتا ہوں کہ میں اٹھ کر دیکھوں چھت سے آکاش کا منظر دیکھوں
ابھی چھت تک ہی پہنچتی ہے آنکھ پاؤں زینے سے پھسل جاتا ہے
خواب کی گم شدہ تعبیر ہوں میں اک عجب ضبط کی تصویر ہوں میں
پھر بھی ان برف سی آنکھوں میں کبھی کوئی غم ہے کہ پگھل جاتا ہے
اک دھواں جو نہ بکھرنے دے مجھے خاک میں بھی نہ اترنے دے مجھے
جب سیاہی کی طرف بڑھتا ہوں اک دیا سا کہیں جل جاتا ہے
راہ چلتا ہوں ارادوں کے ساتھ شوق کے ساتھ مرادوں کے ساتھ
پاؤں ہوتے ہیں قریب منزل وقت ہاتھوں سے نکل جاتا ہے
- کتاب : Kulliyat-e-bani (Pg. 165)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.