دل میں خوں اور آنکھ میں پانی بہت
دل میں خوں اور آنکھ میں پانی بہت
ایک تھوڑی سی پریشانی بہت
چپ رہیں تو دل سراپا اضطراب
بات کرنے میں پشیمانی بہت
دیکھے بھالے راستے غم کے تمام
دل کی گلیاں جانی پہچانی بہت
اس کے جیسے ہوں گے لیکن وہ کہاں
نقش اول ایک اور ثانی بہت
ہم کہاں ہوتے تھے خود کو دستیاب
کھل رہی ہے اب یہ ارزانی بہت
کس طرح رکھتے ہم آخر جاں عزیز
دل کیا کرتا تھا من مانی بہت
اس سے کیا بے قدردانی کا گلا
ہم نے قدر اپنی کہاں جانی بہت
خود اسے شبنمؔ بناتے ہیں محال
دیکھتے ہیں جس میں آسانی بہت
- کتاب : Musaafat Raigaan Thi (Pg. 55)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.