دل میں کسی کی یاد ہے کیف شباب کی طرح
دل میں کسی کی یاد ہے کیف شباب کی طرح
خون رگوں میں ہے رواں موج شراب کی طرح
گو ہیں مزاج مختلف گو ہیں شعار مختلف
ایک ہیں پھر بھی حسن و عشق برق و سحاب کی طرح
تیرے کرم کا سلسلہ خضر کی عمر سے دراز
میری حیات مختصر نقش بر آب کی طرح
حسرت دید کی خلش کم نہیں لطف دید سے
یاد شباب ہے حسیں عہد شباب کی طرح
تیری بہار حسن پر حسن بہار بھی نثار
جھوم رہی ہے ہر نظر شاخ گلاب کی طرح
دیکھیے تو کچھ اور ہے سوچیے تو کچھ اور ہے
جلوۂ کائنات ہے موج سراب کی طرح
فرق ہے اک نگاہ کا وہم ہے اک خیال کا
عشق و ہوس میں ورنہ ایک عیب و صواب کی طرح
ضرب غم حیات سے شیشۂ قلب ٹوٹ کر
جڑ نہ سکے گا پھر کبھی جام شراب کی طرح
شام فراق دوست بھی کم نہیں روز حشر سے
دل سے قرار اڑ گیا آنکھ سے خواب کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.