دل میں کیا اس کو ملا جان سے ہم دیکھتے ہیں
دل میں کیا اس کو ملا جان سے ہم دیکھتے ہیں
بلکہ جاں ہے وہی جب دھیان سے ہم دیکھتے ہیں
چپکے بیٹھے ہوئے حیران سے ہم دیکھتے ہیں
تم تو دیکھو تمہیں کس شان سے ہم دیکھتے ہیں
دل نکل جاتا ہے بے ساختہ اس دم اپنا
در میں جس دم تجھے دالان سے ہم دیکھتے ہیں
کہتے ہیں ایک تمہیں تو نہیں ہم پر مرتے
سیکڑوں جاتے ہوئے جان سے ہم دیکھتے ہیں
واں سے مایوس چلے تو ہیں نہ پوچھو پھر کچھ
پیچھے پھر پھر کے کس ارمان سے ہم دیکھتے ہیں
کیا گلہ آپ کا جو ہم کو دکھائے قسمت
آج کچھ اور ہی سامان سے ہم دیکھتے ہیں
کچھ رکا سا جو انہیں دیکھتے ہیں محفل میں
منہ کو ایک ایک کے حیران سے ہم دیکھتے ہیں
اللہ اللہ رے اے بت تری افزائش حسن
تجھ کو ہر لحظہ نئی آن سے ہم دیکھتے ہیں
ہائے قسمت کہ عدو کہنے کو اپنا مطلب
منہ لگاتے ہیں ترے کان سے، ہم دیکھتے ہیں
کبھی جانے کا ارادہ جو وہ کرتے ہیں نظامؔ
ہائے اس وقت کس ارمان سے ہم دیکھتے ہیں
- کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 163)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.