دل میں لے کے کشش بندگی کی عشق کو آزما کر تو دیکھو
دل میں لے کے کشش بندگی کی عشق کو آزما کر تو دیکھو
آستاں پر کبھی اس صنم کے اپنے سجدے لٹا کر تو دیکھو
ہوگا ہر اک مقبول سجدہ عرش کا نور ہوگا جبیں پر
عاشقو کوچۂ دلربا میں اپنے سر کو جھکا کر تو دیکھو
ڈوب جائے گی خود مست ہو کر بے خودی جلوۂ معرفت میں
جان جاناں شراب محبت میکشوں کو پلا کر تو دیکھو
ہے تمہاری طلب میرے دل میں نام ہے میرے لب پر تمہارا
ذرہ ذرہ ہے مشتاق جلوہ میری خلوت میں آ کر تو دیکھو
دور ہو گئی مقدر کی ظلمت جگمگائے گا آئینہ دل کا
تم کو دنیا میں جنت ملے گی ان کی محفل میں جا کر تو دیکھو
ایسا بدلے گا ہستی کا عالم عشق خود ہوگا حسن مجسم
اے فناؔ راس آ جائیں گے غم ان سے دل کو لگا کر تو دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.