دل میں محبوب کا گھر ہو تو غزل ہوتی ہے
دل میں محبوب کا گھر ہو تو غزل ہوتی ہے
کوئی مسجود نظر ہو تو غزل ہوتی ہے
نغمہ ہوتا ہے جواں رنگ شکست دل سے
آنکھ جب خون سے تر ہو تو غزل ہوتی ہے
سوز فریاد میں آئے تو کہاں سے آئے
تپش سوز جگر ہو تو غزل ہوتی ہے
ذکر محبوب ہے پابند تقدس کتنا
با وضو آنکھ اگر ہو تو غزل ہوتی ہے
تیرگی ہو تو ستاروں پہ نکھار آتا ہے
شام محروم سحر ہو تو غزل ہوتی ہے
نگہ شوق میں کونین سمٹ آتے ہیں
دونوں عالم کی خبر ہو تو غزل ہوتی ہے
راس آتی نہیں اس پھول کو گلشن کی ہوا
زندگی خاک بسر ہو تو غزل ہوتی ہے
حسن رنگینیٔ اشعار کا سر چشمہ ہے
حسن کا دل پہ اثر ہو تو غزل ہوتی ہے
دل کی دنیا جسے کہتے ہیں وہ دنیا ہی طفیلؔ
دوست کی راہ گزر ہو تو غزل ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.