دل میں مورت سی گڑھ گئیں آنکھیں
دل میں مورت سی گڑھ گئیں آنکھیں
آپ کی مجھ پہ پڑ گئیں آنکھیں
عکس جو ذہن میں تھا دھندھلا سا
دو نگینوں سی جڑ گئیں آنکھیں
میں نے دیکھی نگاہ جیوں تیری
جھٹ زمیں میں یہ گڑ گئیں آنکھیں
آج تو دن حسین گزرے گا
صبح جو تم سے لڑ گئیں آنکھیں
آگ بھڑکی جو ان کے لڑنے سے
خود بجھانے کو اڑ گئیں آنکھیں
میرے دل کے حسین خوابوں کو
اک کہانی سا پڑھ گئیں آنکھیں
وقت آخر ہے وہ ہیں سرہانے
یہ نیاؔ مان چڑھ گئیں آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.