دل میں پریت بسائی جب سے میں نے کسی ہرجائی کی
دل میں پریت بسائی جب سے میں نے کسی ہرجائی کی
کوچے کوچے پھیل گئی ہے بات مری رسوائی کی
تارے برسائیں انگارے کرنیں تیر چلاتی ہیں
ناگن بن کر ڈس لیتی ہے دل کو رات جدائی کی
جلتا ہو جنگل میں جیسے پیڑ مہکتا چندن کا
پھونک رہی ہے ایسے مجھ کو آگ مری تنہائی کی
جن کی خاطر دنیا چھوڑی گلی گلی بدنام ہوئے
وہ کہتے ہیں ہم نہ سنیں گے بات کسی سودائی کی
بھولے سپنے بسری یادیں آنکھوں میں پھر جاتی ہیں
سوئے درد جگا دیتی ہے لے سوتن شہنائی کی
کون سنے سنگار کی باتیں نین کی بولی سمجھے کون
نرموہی بن تیرے کہانی کون کہے انگڑائی کی
تیرے نام کا دیپ جلایا من کی سونی نگری میں
پیار سے میں نے مانگ میں بھر لی دھول تری انگنائی کی
شام کے من میں کون بسا ہے یہ تو شام ہی جانے ہے
رادھا کے نینن میں بسی ہے صورت شام کنہائی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.