دل میں رہنا ہے پریشان خیالوں کا ہجوم (ردیف .. ے)
دل میں رہنا ہے پریشان خیالوں کا ہجوم
اور آنکھوں میں قیامت کا سماں رہتا ہے
عشق کے راز کو جتنا میں نہاں رکھتا ہوں
خامشی سے مری اتنا ہی عیاں رہتا ہے
روتا رہتا ہوں کسی غم زدہ کے رونے پر
اور دل مرکز آلام جہاں رہتا ہے
رفعت فکر ہے حاصل مجھے الفت کے طفیل
جو نہ یہ ہو تو کہاں حسن بیاں رہتا ہے
لالہ کاری کا سلیقہ بھی نگہ کو آیا
آنسوؤں کی جگہ اب خون رواں رہتا ہے
کشتیٔ زیست ہے گرداب بلا میں صائبؔ
آج کل نام خدا ورد زباں رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.