Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں رموز عشق کا دفتر لئے ہوئے

جوہر بلگرامی

دل میں رموز عشق کا دفتر لئے ہوئے

جوہر بلگرامی

MORE BYجوہر بلگرامی

    دل میں رموز عشق کا دفتر لئے ہوئے

    کوزے میں پھر رہا ہوں سمندر لئے ہوئے

    ایسے ہی بل ہے میرا مقدر لئے ہوئے

    جیسے کہ ان کی زلف معنبر لئے ہوئے

    کیا خاک آئنے میں نظر آئے روئے دوست

    دل ہے خودی کی گرد مکدر لئے ہوئے

    صدقے ترے قضا کہ سبک دوش کر دیا

    بار گنہ تھا بھاری میں سر پر لئے ہوئے

    حرص و ہوا کے پھندوں میں ہر دم پھنسے ہوئے

    کتنے وبال جاں ہیں تونگر لئے ہوئے

    خیل و حشم کو دیکھ کے دوزخ بھی کانپ اٹھا

    پہنچا جو میں گناہوں کا لشکر لئے ہوئے

    کھٹکا نہ جان کا ہے نہ کچھ فکر مال کی

    ساری تسلیاں ہیں گداگر لئے ہوئے

    آراستہ ہے در معانی سے سربسر

    جوہرؔ غزل یہ تابش جوہر لئے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے