دل میں شعلہ سا اٹھا ہو جیسے
طور لو دے کے جلا ہو جیسے
وہ مرے پاس سے ہو کر گزرے
صبح دم باد صبا ہو جیسے
اب تو روکے نہیں رکتے آنسو
آبلہ پھوٹ گیا ہو جیسے
ان کی خاموش نگاہوں سے مجھے
کوئی پیغام ملا ہو جیسے
بے سبب کیوں مری آنکھیں نم ہیں
اس نے پھر یاد کیا ہو جیسے
غنچے گلشن میں ہنسے خوب ہنسے
میرا افسانہ سنا ہو جیسے
سو گیا چھاؤں میں زلفوں کی طربؔ
کوئی رہ گیر تھکا ہو جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.