دل میں الٹا سیدھا چلتا رہتا ہے
چھت پر کوئی تنہا چلتا رہتا ہے
روز میں گھر کی اک دیوار گراتا ہوں
اک مزدور کا خرچہ چلتا رہتا ہے
میں بے کار نہیں ہوں یار چلائے رکھ
جب تک کھوٹا سکہ چلتا رہتا ہے
کھڑکی ایک ہوا سے کھلتی رہتی ہو
نکڑ والا کھوکھا چلتا رہتا ہے
آنکھ میں اور سمے کے منظر ہوتے ہیں
دل میں اور زمانہ چلتا رہتا ہے
گھر دفتر محبوب امیدیں اندیشے
اس کے دل میں کیا کیا چلتا رہتا ہے
آج وہ کس سے ٹیک لگا کر بیٹھے گا
دیواروں میں جھگڑا چلتا رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.