Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل میں اس بانیٔ بیداد کے گھر ہونے دو

منشی شیو پرشاد وہبی

دل میں اس بانیٔ بیداد کے گھر ہونے دو

منشی شیو پرشاد وہبی

MORE BYمنشی شیو پرشاد وہبی

    دل میں اس بانیٔ بیداد کے گھر ہونے دو

    رفتہ رفتہ مری آہوں کا اثر ہونے دو

    اب تو وہ فرط محبت سے یہ فرماتے ہیں

    گھر نہ جائیں گے جو ہوتی ہے سحر ہونے دو

    شوق سے ہاتھوں میں مہندی ملو تم تو اپنے

    خون ہوتا ہے اگر میرا جگر ہونے دو

    زلف سرکاؤ ذرا عارض تاباں سے کبھی

    چاندنی رات کو اے رشک قمر ہونے دو

    سرد مہری سے نہ اک آن بھی باز آؤ تم

    روح میری ہے اگر گرم سفر ہونے دو

    مہر و الفت ہی میں اس طرح کے ہوتے ہیں کلام

    روز ہوتا ہے اگر وصل میں شر ہونے دو

    تیغ ابرو کے ابھی وار عبث کرتے ہو

    تم مجھے بھی تو ذرا سینہ سپر ہونے دو

    مدتوں سے وہ یوں ہی ٹالتے ہیں وعدۂ وصل

    شام ہوتی ہے تو کہتے ہیں سحر ہونے دو

    نہ کوئی فکر کسی طرح کرو تم وہبیؔ

    عمر جس طرح سے ہوتی ہے بسر ہونے دو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے