دل میں یادوں کا ایک جنگل ہے
بے بسی اس میں جیسے دلدل ہے
خواہشیں ہیں کہ راہ تکتی ہیں
داستاں ہے کہ نامکمل ہے
ہائے صحرا میں تشنگی کے سبب
مرنے والے کا نام بادل ہے
یہ نہ سمجھو کہ شاہزادی کا
دن ہے ریشم تو رات مخمل ہے
جیسے ہو سر پہ کوئی بھوت سوار
ایسے وہ دشمنی میں پاگل ہے
آدمی گر گیا بہت زاہدؔ
ویسے کہنے کو سب سے افضل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.