دل میں یہ ایک ڈر ہے برابر بنا ہوا
دل میں یہ ایک ڈر ہے برابر بنا ہوا
مٹی میں مل نہ جاے کہیں گھر بنا ہوا
اک لفظ بے وفا کہا اس نے پھر اس کے بعد
میں اس کو دیکھتا رہا پتھر بنا ہوا
جب آنسوؤں میں بہہ گئے یادوں کے سارے نقش
آنکھوں میں کیسے رہ گیا منظر بنا ہوا
لہرو! بتاؤ تم نے اسے کیوں مٹا دیا
خوابوں کا اک محل تھا یہاں پر بنا ہوا
وو کیا تھا اور تم نے اسے کیا بنا دیا
اترا رہا ہے قطرہ سمندر بنا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.