دل مرا آج میرے پاس نہیں
مجھ میں کچھ ہوش اور حواس نہیں
دل لگایا جہاں جفا دیکھی
کیا بلا عشق مجھ کو راس نہیں
پاس ہے یاس گرد ہے دل کی
اور اب کوئی آس پاس نہیں
آپ تو اپنا عرض کر لے حال
دل ہمیں تاب التماس نہیں
یوں خدا چاہے تو ملا دے اسے
وصل کی پر ہمیں تو آس نہیں
میں بھی کچھ ہو گیا ہوں پژمردہ
دل ہی میرا فقط اداس نہیں
کیا ملے تجھ سے کوئی دل دادہ
آشنائی کی تجھ میں باس نہیں
ہے غفور الرحیم تیری ذات
سب سے ہے یاس تجھ سے یاس نہیں
ایک ڈر ہے تو دوست کا مجھ کو
دشمنوں سے تو کچھ ہراس نہیں
تیرے خاطر یہ سب سے دور ہوا
تو بھی تجھ کو حسنؔ کا پاس نہیں
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.