Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل مرا جب تک کسی کے حسن پر مائل نہ تھا

فضل حسین صابر

دل مرا جب تک کسی کے حسن پر مائل نہ تھا

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    دل مرا جب تک کسی کے حسن پر مائل نہ تھا

    زندگی میں زندگی کا لطف کچھ حاصل نہ تھا

    میرے حصے کا کوئی ساغر سر محفل نہ تھا

    تیرے مے نوشوں میں ساقی کیا میں اس قابل نہ تھا

    جاں بہ لب محفل میں ان کی میں نہ تھا یا دل نہ تھا

    کون تھا جو ان کے تیر ناز کا گھائل نہ تھا

    اک نظر ملتے ہی ان کا ہو گیا کیا قہر ہے

    جس کو ہم سمجھتے تھے اپنا دل وہ اپنا دل نہ تھا

    بحر الفت کی تلاطم خیز طغیانی نہ پوچھ

    ہر طرف طوفان ہی طوفان ہے ساحل نہ تھا

    ناامیدی درد و غم رنج و مصیبت کے سوا

    چاہنے والوں کو ان کے اور کچھ حاصل نہ تھا

    اک اشارے پر بہایا خون پانی کی طرح

    ان کے جاں بازوں میں کوئی مجھ سا دریا دل نہ تھا

    سہل کر دی زندگی ان کی امید دید نے

    ورنہ ان کے ہجر میں مرنا کوئی مشکل نہ تھا

    آہ صابرؔ جب ہوا میرا سفینہ غرق آب

    میں تھا مجبوری تھی اور کوئی لب ساحل نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے